اسرائیل کی ایک جیل میں زیرحراست 33 سالہ فلسطینی اسیر محمد فہیم فریحات کی بیس روز قبل جیل ہی میں ٹانگ ٹوٹ گئی تھی، لیکن جیل انتظامیہ اس کا علاج کرانے میں دانستہ غفلت اور لاپرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ٹانگ سے معذور ہونے والے فلسطینی کے اہل خانہ نے بتایا کہ بیس روز سے فہیم فریحات جیل میں نہایت تکیلف میں ہے۔ جیل حکام سے جب بھی رابطہ کیا جاتا ہے تو ان کی جانب سے ٹال مٹول کی شکل
میں جواب سامنے آتا ہے۔ جس دن کسی حادثے کے باعث جیل میں ٹانگ ٹوٹی تو اسے الرملہ کے اسپتال میں لے جایا گیا تھا۔ وہاں سے واپسی کے بعد بیس دن گذرچکے ہیں اس کےعلاج معالجے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا۔
اسیر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے ٹوٹی ٹانگ جوڑنے کے لیے اس پر پلستر کرنے کا مشورہ دیا تھا لیکن صہیونی جیلروں اور سیکیورٹی حکام کی ملی بھگت سے قیدی کو کسی قسم کےعلاج کے بغیر بے یارو مدد گار چھوڑ دیا گیا ہے۔ وہ سخت تکلیف کے باعث بیٹھ بھی نہیں سکتا ہے۔